مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بیلجیئم کے ایک سینیٹر نے یورپ سے کہا کہ وہ امریکہ کے مطالبات کو نہ مانے اور روس اور یوکرین کے بارے میں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔
رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کے سینیٹر "ایلن ڈیٹیکس" نے کہا کہ "یورپ اور یورپیوں کے فائدے کے لیے ہمیں ولادیمیر زیلنسکی کے شدت پسندانہ رویے کی حمایت نہیں کرنی چاہیے اور یوکرین کی تقسیم اور پابندیوں کے خاتمے پر روس سے اتفاق کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات کا حل صرف سفارتی جدوجہد ہے جبکہ وائٹ ہاؤس تنازع کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
بیلجیئم کے اس سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ایک غیر ملکی ایجنٹ ہے جسے ایک قابل صدر کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ وہ امریکہ کا کٹھ پتلی ہے جو تشدد چاہتا ہے اور ہمیں جنگ کی طرف کھینچ رہا ہے۔
روس کے خلاف یورپی پابندیاں صرف یورپ کو ہی نقصان پہنچاتی ہیں اور امریکہ یورپی ممالک کو ہتھیاروں سے لیس کر کے اس مسئلے سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
بیلجیئم کے ایک سینیٹر نے یوکرین کے صدر کو امریکہ کی کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کی بات نہیں ماننی چاہیے۔
News ID 1913099
آپ کا تبصرہ